
اداسی کا تکبر ٹوٹ جانا چاہئے تھا
ہمیں اک قہقہہ ایسا لگانا چاہئے تھا
مجھے افسوس ہے وہ سب کے قصے سن رہا تھا
مجھے افسوس ہے مجھ کو سنانا چاہئے تھا
ابھی لگتا ہے کوئی سانس باقی رہ گیا ہے
وگرنہ اب تلک تو تیر جانا چاہئے تھا
مرے کہنے پہ آئے تھے یہاں سارے پرندے
بتاؤ یار! مجھ کو تو بتانا چاہئے تھا
وہاں پر کوئی چھینی چیزیں واپس کر رہا تھا
ہمیں بھی اس سے اپنا مسکرانا چاہئے تھا
مرے کمرے کی دیواروں کو غصہ آ رہا تھا
مجھے یوں ہی وہاں سے بھاگ جانا چاہئے تھا
یوں ہی اشعار لے کر اس کے دل کو چل پڑا ہوں
مجھے تیروں کو پہلے آزمانا چاہئے تھا
میاں محمد طلحہ