
پاکستان اور بھارت کی جنگ اس وقت جاری ہے۔ پاکستان کے اندر بھارت کی جانب سے ڈرون حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ دوسری جانب بھارتی میڈیا یہ بتا رہا ہے کہ پاکستان نے بھی بھارت پہ حملہ کیا اور یہ حملہ کہیں بارڈر کے اوپر نہیں بلکہ بھارت دلی میں کیا گیا ہے۔ گزشتہ رات یہ حملہ کیا گیا۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے کی وجہ سے بھارت کا ایک بہت بڑا کلچر بازار جل کے راکھ بن گیا۔ بھارتی میڈیا رو رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کہہ رہا ہے کہ پاکستان سیز فائر کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور بھارت کے اندر عام شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
جبکہ دوسری جانب خود بھارت کے ڈرون پاکستان کے شہروں کے اندر ا کے آپریشن کر رہے ہیں اج لاہور کے اندر بھی دو ڈرون گرائے گئے۔ ان میں سے ایک ڈرون جلو کے علاقے میں گرایا گیا اور ایک والٹن کے علاقے میں، چکوال کے اندر ایک ڈرون گرایا گیا، راولپنڈی میں ایک ڈرون گرایا گیا ہے۔ حتی کہ کراچی کے علاقے ملیر کے اندر بھی ایک ڈرون گرایا گیا ہے۔ آج ڈی جی ائی آیس پی آر نے بتایا کہ بھارتی ڈرون حملے کے اندر لاہور میں چار فوجی جوان زخمی ہو گئے۔ اس وقت لاہور شہر کے اندر مختلف مقامات کے اوپر اینٹی ائیر کرافٹ گنز نصب کر دی گئی ہیں۔
اس وقت لاہور شہر میں فوجی مشکیں جاری ہیں۔ شہر کے اندر مختلف مقامات پر اینٹی ایئر کرافٹ گنز نصب کی گئی ہیں جن سے وقتاً فوقتاً فائرنگ کی جا رہی ہے۔ ڈی جی ائی ایس پی ار نے بتایا ہے کہ پاکستان بھارت کی جارہیت کا بھرپور جواب دے رہا ہے۔ سوشل میڈیا کے اوپر الگ جنگ چھڑی ہوئی ہے۔ پاکستان اور بھارت کی جانب سے بھرپور وار سوشل میڈیا کے اوپر جاری ہے۔ سوشل میڈیا کی جنگ میں ابھی تک پاکستان کا پلڑا بھاری نظر اتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت کی جانب سے بے بنیاد اور جھوٹا پروپگنڈا کیا جا رہا ہے۔
ڈی جی ائی ایس پی ار نے کہا کہ پاکستان کی فوج مستعد ہے، دشمن کے دانت توڑنے انکھیں نوچنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور بھارت کے حملوں کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے پاکستان اب تک بھارت کے پانچ سے چھ طیارے گرا چکا ہے۔ جن میں تین رافیل طیارے بھی شامل ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2001 میں جب پہلی دفعہ رافیل دنیا کو متعارف کروایا گیا تھا تب سے لے کے اج تک پہلا رافیل طیارہ ہے جو جنگ کے اندر گرا ہے اور پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس نے 4.5 جنریشن وارفیئر طیارے کو مار گرایا ہے۔