بھر جاوں نہ آوازوں کے چربے سے کہیں میں کم گو ہوں مگر دوستا...
Poetry
کوئی تنتر منتر، تان کہے کوئی گیتا، وید، قرآن کہے۔۔۔ اک بدھا، رام رحیم...
اوڑھی جو میں نے خود پہ بہت کھردری لگی اب تم بتاؤ کیسی تمہیں...
اچھا تو پھر بتائیے کیسا رہا سفر ٹوٹی کہاں پہ جوتیاں چھالے کہاں پڑے...
یہی ہے کار حکمراں کہ مفاد ہی کو پیار دو جھکے نہ کوئی سر...
گلاب شاخاں تو ڈھاندے راھندن دریا وی چڑ چڑ کے لاندھے راھندن کملا دل...