Saudi Arab Ka Chota Don – Urdu Story

میں ایک صحافی تھا اور اج کل سعودی عرب میں تھا۔ جب مجھے خبر ملی کہ ایک کیس ہے جو میں نے ہینڈل کرنا ہے تو میں نے اپنے سر سے کہا کہ میں چھٹی پہ ہوں لیکن انہوں نے کہا کہ یہ کیس بہت ہی انوکھا اور عجیب ہے۔ اسے صرف تم ہی ہینڈل کر سکتے ہو۔ میں نے کہا ایسا بھی کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا ایک کم عمر لڑکا ہے جس پر یہ کیس ہے۔ میں حیران رہ گیا اور یہ بھی بتایا کہ اسے زنا کے جرم میں پکڑا گیا ہے۔ میں نے کہا کہ عمر کیا ہے لڑکے کی؟ جب انہوں نے عمر بتائی تو میں واقعی حیران رہ گیا اور اپنا سب کام چھوڑ کر اس کیس کو کوریج دینے کی حامی بھر لی۔ سب سے پہلے مجھے اس جگہ جانا تھا جہاں سے اس لڑکے کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کا طریقہ واردات یہ تھا کہ وہ مختلف گھروں میں چلا جاتا اور وہاں پر زنا کر کے بھاگ جایا کرتا تھا۔ لیکن ایک ایسا ممکن تھا کہ کوئی اپ کے گھر میں آکر اس طرح کا کام کر جائے اور اپ کو پتہ ہی نہ چلے میں اس کے گھر میں گیا تو وہاں پر زیادہ تر عورتیں تھی وہ لڑکیاں کافی جوان اور خوبصورت لگ رہی تھی فائنل ان کو دور سے ہی دیکھا تھا۔ وہ ایک کمرے میں چلی گئی اور اس گھر کی جو بڑی عورت تھی وہ میرے پاس ائی بہت پریشان تھی، رو رہی تھی۔

یہ وہ گھر تھا جہاں سے اس لڑکی کو پکڑا گیا تھا وہ کہنے لگی کہ ہم تو لٹ گئے ہم تو برباد ہو گئے ہمیں کیا پتہ تھا کہ ہمارے ساتھ ایسا ہوگا میں نے کہا کہ کیا مطلب ہے مجھے پوری بات بتائیں کہ ہوا کیا تھا انہوں نے کہا وہ لڑکا باہر کوئی چیز بیچنے کے لیے ایا تھا کیا رہا تھا کہ بہت اچھا شیمپو ہے اپ کے بالوں کے لیے اچھا ہے ہم گھر میں صرف لڑکیاں ہی ہیں اور ان کو بال لمبی کرنے کا بہت شوق ہے۔ اسی لیے ہم نے اسے کہا کہ ٹھیک ہے دکھاؤ کیا ہے تمہارے پاس لیکن تھوڑی دیر کے بعد وہ بے ہوش ہو گیا پہلے اس نے ہم سے پانی مانگا تھا ہم نے پانی دے دیا ہم نے کہا کہ گرمی ہے بیچارہ گرمی میں کام کر رہا ہے لیکن جب بے ہوش ہو گیا تو سمجھ ہی نہیں ارہی تھی کہ کیا کریں اس کو سڑک پر تو نہیں چھوڑ سکتے تھے۔

اسے تو ہوش ہی نہیں آرہا تھا۔ بمشکل اٹھا کر ہم اسے ایک کمرے میں بستر کے اوپر لیٹا دیا اور اس کی تلاشی لی کہ کوئی نمبر یا اس کا فون میں جائے جس میں اس کے کسی اپنے کا نمبر ہو تو اسے بتائیں کہ اپ کا رشتہ دار یہاں پر بے ہوش پڑا ہوا ہے لیکن تھوڑی دیر کے بعد اسے ہوش اگیا اور ہم سب کو جیسے کسی نے کوئی نشے کی چیز دے دی ہم لوگ بے ہوش ہو گئے جب اٹھے تو پتہ چلا کہ میری دو بیٹیوں کے ساتھ وہ عورت بولتی بولتی رک گئی اور رونے لگی میں نے کہا پھر وہ لڑکا کہاں گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ تو بھاگ گیا میں نے ان کو کہا کیا اپ کو اسے ایسے گھر میں داخل نہیں کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا ہم بتا تو رہے ہیں کہ وہ بے ہوش ہو گیا تھا تو پھر ہم کیا کر سکتے تھے بات تو ٹھیک تھی کوئی پرایا شخص آپ کے گھر کے اندر ا کے بے ہوش ہو جائے تو اپ اسے واپس سڑک پر تو نہیں پھینک سکتے میں نے کہا اپ کی بیٹیوں کا بھی بیان دینا ہوگا تو وہ کہنے لگیں ٹھیک ہے۔

میں نے ان لڑکیوں کا بیان لیا اور میں اپنے سر کے پاس آگیا۔ میں نے کہا کہ اب وہ لڑکا کہاں ہے تو انہوں نے کہا کہ اسے تو پکڑ لیا گیا ہے پولیس کے پاس ہے میں نے کہا میں اس کو دیکھنا چاہتا ہوں جب میں پولیس اسٹیشن گیا تو میں نے اس لڑکے کو دیکھا میں حیران رہ گیا یہ لڑکا تو بہت ہی کم عمر تھا پر اس نے یہ سب کچھ کیا تھا ہاں صرف ایک گھر میں نہیں بہت سارے لوگوں کے ساتھ اسی طرح کی معاملات کیے تھے۔ اس کا طریقہ واردات ہی یہی تھا کہ وہ گھر میں داخل ہوتا کسی بہانے سے ہر گھر کے اندر تھوڑی دیر رک جاتا پھر ان لوگوں کے اوپر یا تو کوئی بے ہوشی کا سپرے کر دیتا تھا یا کوئی چیز ان کو کھلا دیتا کہ وہ سب بے ہوش ہو جاتے تھے اور جو بھی خوبصورت لڑکی دیکھتا اس کے ساتھ غلط کاری ہو جاتی پھر اس کے بعد اتنا ہی نہیں ان لڑکیوں کی ویڈیو بھی بنا لی جاتی تھی۔ اور انہیں بلیک میل بھی کیا جاتا تھا یہ معاملہ ایسے چل رہا تھا کہ جیسے کسی بہت بڑے گینگ کا کام ہو، جیسے کوئی گینگ آیا ہوا جو اسی طرح کی حرکتیں کر رہا ہے لیکن اس لڑکے کے ساتھ نہ تو کوئی گنگ پکڑا گیا تھا نہ ہی کوئی اور شخص۔ صرف یہی لڑکا تھا۔

اس کو دیکھ کے تو ایسا لگتا تھا کہ یہ مکھی بھی نہیں مار سکتا فی الحال اسی کرسی پر بٹھاتھا۔ میں جا کر بیٹھ گیا اس کے ہاتھوں میں ہتھکڑی لگی ہوئی تھی میں نے کہا یہ سب کچھ کیا ہے کیوں کیا تم نے ایسا اور کیسے کیا وہ بول ہی نہیں رہا تھا میں نے کہا اگر تم بولو گے نہیں تو تمہارے لیے بڑے مسئلے بن جائیں گے اس نے کہا میرے لیے پہلے ہی بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ وہ بہت ڈرا ہوا تھا میں نے کہا تم مانتے ہو نا کہ تم نے یہ سب کچھ کیا ہے تو اس بات کا اس نے جواب نہیں دیا جتنے بھی گھروں نے رپورٹ کی تھی ان سب سے میں نے پوچھ تاش کی تھی اور انہیں اسی طرح کی کہانیاں سنائی تھی کہ یہ لڑکا کسی کام سے اتا تھا اور بے ہوش ہو جاتا تھا پھر کہتا تھا کہ مجھے بہت بھوک لگی ہوئی ہے اور مختلف کہانیاں سناتا تھا کسی کو کہتا تھا کہ میری ماں نہیں ہے تو کسی کو کہتا تھا کہ میرے باپ نے میری ماں پر ہاتھ اٹھایا ہے، میرے گھر میں بہن بھائی بھوکے ہیں، روتا تھا اور اس طرح کی باتیں کر کے لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا لیتا تھا کہ میں نے تین دن سے کھانا نہیں کھایا یا پھر کبھی کبھی تو ایسا بھی ہوتا تھا کہ کسی گھر کے سامنے بیٹھ کر رونا شروع کر دیتا تھا اور وہ لوگ رحم دلی میں  آکر اسے گھر کے اندر لے جاتے تھے۔

لیکن اتنی کم عمر والی لڑکے پر کوئی بھی بھروسہ کر سکتا ہے اور یہ بھروسہ ہی تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ سب کچھ کیا تھا۔ ابھی تک کچھ خاندان ایسے تھے جنہوں نے رپورٹ ہی نہیں کروائی تھی وہ کہہ رہے تھے کہ ہم اپنی عزت داؤ پر نہیں لگانا چاہتے پتہ نہیں انصاف ملے گا یا نہیں لیکن اس لیکن اس نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا میں نے کہا اگر تم بولو گے نہیں تو میں تمہاری مدد نہیں کر پاؤں گا پر وہ نہیں بول رہا تھا یہ سب ہمارے پاس رہے ہوتے ہیں تاکہ مجرم سے ہم پوچھ سکیں کہ وہ یہ سب کچھ کیوں کرتا رہا ہے میں باہر ایا تو میرے ایک دوست نے کہا کہ دیکھو اج کل کے حالات، اس کم عمر لڑکے نے اتنے بڑے بڑے گناہ کیے ہیں، اس کی عمر دیکھو، اس کی شکل دیکھو اور اس کے کام دیکھو۔

میں نے کہا کہ تم ٹھیک کہہ رہے ہو زمانہ بہت بری طرف جا رہا ہے لیکن اب ہمارا کام تو تقریبا ختم ہی ہو گیا ہے معاملہ سیدھا ہے اس کو پکڑ لیا گیا ہے اب اس کو سزا ہو جائے گی اس ادمی نے کہا لیکن اس نے اپنا گناہ قبول نہیں کیا ہے میں نے کہا ہاں قبول نہیں کیا ہے پر اتنے سارے گواہ ہیں کچھ گھروں کے اگے سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگے ہوئے تھے۔ اس کے اندر اسی کی فٹج تھی ایک فٹیج میں تو یہ باقاعدہ رو رہا تھا۔ پھر اندر سے ایک لڑکی نکلی جو اس کی مدد کرنے کے لیے اسے اندر لے گئی اور پھر اسی لڑکی نے رپورٹ کروائی تھی۔ وہ بہت پریشان تھی۔ ایک عجیب بات یہ بھی تھی کہ گھر کے سارے لوگ بے ہوش ہو جاتے تھے اور گھر میں سے کوئی اور سامان نہیں جاتا تھا صرف ایک ہی گناہ کو بار بار کیا جا رہا تھا مطلب یہ کہ یہ لڑکا چور نہیں تھا۔ اس نے کبھی کوئی چوری نہیں کی تھی اب اس کی جج کے سامنے پیشی تھی ہم سب بھی وہاں پر موجود تھے میرے سر نے جی کہا تھا کہ یہ کیس ضرورت سے زیادہ دلچسپ بھی تھا اور عجیب بھی جج نے کہا کہ جج نے کہا کہ تمہاری عمر کم ہے تمہیں بچوں کی جیل میں رکھا جائے گا لیکن جیسے ہی تم 18 سال کے ہو جاؤ گے اس کے بعد تمہیں بہت سخت سزا دی جائے گی، تو پھانسی بھی ہو سکتی ہے اور عمر قید بھی، لیکن پہلے تم یہ بتاؤ کہ تم نے یہ سب کچھ کیوں کیا؟ تو وہ خاموش ہو گیا۔

جج نے کہا کچھ تو بولو پر وہ نہیں بول رہا تھا پھر جج نے کہا کہ تمہاری کوئی اخری خواہش ہے تو اس نے ایک عجیب سی خواہش کا اظہار کر دیا اس نے کہا کہ ہاں میری یہ خواہش ہے کہ اپ پوری کروائیں گے ہم لوگوں نے کہا دیکھو اب کیسے بول رہا ہے اور پہلے نہیں بول رہا تھا۔ جج نے کہا کہ تمہاری اخری خواہش بعد میں پوری کروا دی جائے گی تو اس نے کہا نہیں میری خواہش یہ ہے کہ وہ جلد از جلد پوری بھی کروائی جائے اس کے بعد اپ لوگ میرے ساتھ جو بھی کریں مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے جج نے کہا کیا ہے تمہاری اخری خواہش تو کہنے لگا میں نے ایک اخری دفعہ سویمنگ پول میں نہانا چاہتا ہوں۔

جب ہم لوگوں نے اس کی یہ خواہش سنی تو ہم لوگ حیران رہ گئے کہ یہ کس قسم کی بات ہے اور یہ کیسی خواہش ہے ایسی خواہش تو اج تک کسی نے بھی نہ کی ہوگی جب اس سے پوچھا گیا کہ تم نے ایسی خواہش کیا سوچ کے کی ہے تو اس نے کہا کہ مجھے پانی بہت پسند ہے۔ اس لیے ہمیں اس کی بات پر یقین نہیں ہوا تھا کیونکہ اب ہمیں اس کی کسی بھی بات پر یقین کرنا ہی نہیں چاہیے تھا لیکن اس نے اتنا کہہ کر اپنی زبان پر پھر سے تارا لگا لیا خیر جج نے کہا کہ اب اس کی اخری خواہش ہے تو پوری تو کروانی پڑے گی جج نے حکم دے دیا کہ پوری سیکیورٹی اور اہتمام کے ساتھ اس کو کسی پرائیویٹ سمنگ پول کمپنی میں لے جاؤں جہاں پر اس وقت اور کوئی بھی موجود نہ ہو اور اسے اس کی اخری خواہش پوری کرنے کے بعد بچوں کی جیب میں بھیج دیا جائے، جیسے ہی 18 سال کا ہو اس کو سزا دے دی جائے گی۔

کیونکہ اس نے ایک نہیں نہ جانے کتنے گھر برباد کیے تھے کہ اس کام میں بہت عرصے سے لگا ہوا تھا ایک گھر سے تو یہ بیان بھی لکھوایا گیا تھا کہ ان کے گھر کی دو لڑکیاں ماں بننے والی ہیں کیونکہ ایک دو مہینے پہلے ان کے ساتھ بھی یہی ہوا تھا جب یہ خبر سب لوگوں کو پتہ چل گئی کہ اس شخص کو پکڑ لیا گیا ہے جو گھر گھر جا کے یہ سب کر رہا تھا تو لوگوں نے اب سامنے انا شروع کر دیا تھا کیونکہ مجرم پولیس کے ہاتھوں میں تھا مجھے یہ سن کر بہت افسوس ہوا کیا وہ لڑکیوں کا کیا ہوگا جن کے ساتھ گھر بیٹھے ہی اتنے برے سلوک کیے گئے لیکن کیا یہ سب کچھ اسی نے کیا تھا اس کی آخری خواہش کی تکمیل کے لیے ہم لوگ ایک پرائیویٹ سوئمنگ پول میں پہنچ گئے اور لوگوں کو بتایا کیا ہم لوگ کیا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر اپ پیسے دیں گے تو ٹھیک ہے جیسا اپ چاہیں گے بس ائی ہو گا ہم نے سارا ایریا ہی خالی کروا لیا اور اس پاس پہرے پہ کچھ لوگ بھی کھڑے کر دیے۔ کیونکہ کچھ قیدی بہت زیادہ چالاک ہوتے ہیں اس طرح کی اخری خواہش کرتے ہیں جس میں ان کو بھاگنے کے امکانات زیادہ نظر اتے ہیں اور وہ پاگل بنا کے بھاگ جاتے ہیں۔

اس لڑکے کو کہا کہ ٹھیک ہے اب یہاں پر کوئی نہیں ہے تم اپنی اخری خواہش پوری کر سکتے ہو اس کا نام حبیب تھا شکل و صورت کا خوبصورت تھا عمر میں کم تھا لیکن گھر کارڈ میں جوان لگتا تھا اگر میں اپنے کام کی بات کروں تو مجھے نہیں لگتا کہ اس نے کچھ غلط کیا تھا کیونکہ یہ شکل سے بہت ہی معصوم لگ رہا تھا لیکن ایسے ہی لوگ مجھے جن کی شکلوں پر یہ نہیں لکھا ہوتا کہ وہ مجرم ہے۔ میں جا کر پیچھے بیٹھ گیا میرے ساتھ جج صاحب بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ میں اپنی نگرانی میں اس کی اخری خواہش پوری کروانا چاہتا ہوں وہ میرے ساتھ ہی بیٹھے تھے اور ہم لوگ اپنی باتوں میں مصروف ہو گئے جیسے کہ دو لوگ بیٹھے ہوں تو کوئی نہ کوئی بات تو کر ہی لیتے۔ اور پولیس والے بھی کچھ لوگ موقع پر کھڑے تھے۔ لڑکے نے اپنے جوتے اتارے اور پانی میں جانے کی تیاری کرنے لگا پہلے تو وہ پانی کو دیکھ رہا تھا پھر اس نے بیچ میں اپنی ٹانگیں لٹکا دی اور زمین کے اوپر بیٹھ کر پانی میں جنگیں لٹکائے بیٹھ گیا تھوڑی دیر کے بعد پانی کے اندر چلا گیا۔

ظاہر ہے اگر اس نے یہ اخری خواہش کی تھی کہ مجھے سویمنگ پول میں جانا ہے تو پھر اس کو تیراکی بھی آتی ہوگی لیکن تھوڑی دیر کے بعد ہی ہم نے ایسا منظر دیکھا کہ ہم حیران رہ گئے۔ وہ پانی سے باہر نہیں ا رہا تھا پانی کے نیچے چلا گیا تھا اترا تجربہ کار تو نہیں لگ رہا تھا کیونکہ پانی میں جانے سے پہلے وہ کافی گھبرایا ہوا لگ رہا تھا میں نے پانی کی طرف دیکھا تو وہ لڑکا اوپر نہیں ا رہا تھا سنے جج صاحب سے کہا کہ یہ کیا معاملہ ہے لڑکا تو پانی کے نیچے سے اوپر ہی نہیں ا رہا تو وہ بھی الرٹ ہو گئے کہ ہاں معاملہ تھوڑا گڑبڑ لگ رہا ہے پھر ایک ادمی کو اشارہ کیا کہ ذرا اگے جا کے دیکھیں کہ کیا ہے اس نے دیکھا تو فورا سے پانی میں چھلانگ لگایا، ہم لوگ بھی حیران ہوئے اس نے کہا کہ لڑکا تو ڈوب رہا ہے اس کا مطلب ہے کہ وہ سزا سے بچنے کے لیے خود کشی کرنے کی کوشش کر رہا تھا کیونکہ شاید وہ جیل نہیں جانا چاہتا تھا۔

جتنی اس کی عمر تھی اس سے اس طرح کی بات کی توقع کی جا سکتی تھی لیکن اس سے پہلے جو اس نے کارنامے کیے تھے وہ پھر کیسے کر گزرا تھا وہ اتنا ہی بزدل تھا تو یہ سب اس نے کیسے کر لیا اسے پانی سے نکالا تو اس کی سانسیں بہت ہی ہلکی چل رہی تھی فورا ڈاکٹر کے پاس لے کر بھاگے جج صاحب بھی پریشان ہو گئے اور ہم سب بھی کہ یہ کیا معاملہ ہو گیا۔ ہم لوگ فورا ڈاکٹر کے پاس بھاگے جب ڈاکٹر کو بتایا کہ یہ وہی لڑکا ہے جس کی خبر اج صبح سے بہت زیادہ اڑی ہوئی ہے تو ڈاکٹر بھی تھوڑا حیران ہوا کہ یہ ہے وہ لڑکا، میں تو سمجھا کوئی جوان ہوگا۔ ہم نے کہا کہ یہی ہے انہوں نے اس کو فورا چیک کرنا شروع کر دیا ۔ہماری انکھوں کے سامنے ہی اسے ہوش دعا آیا تھا۔ اس کے پیٹ سے پانی کی اوازیں آرہی تھیں۔ جو اس کے منہ سے نکل رہا تھا یعنی کہ اس کی حالت پہلے سے ٹھیک ہو گئی تھی وہ ہوش میں ا گیا تھا اور زندہ بھی تھا۔ لیکن ڈاکٹر نے کہا کہ مجھے ایسے کچھ دیر مزید اپنے پاس رکھنا ہوگا کیونکہ مجھے معاملہ کچھ اور لگ رہا ہے۔

ہم نے کہا کہ اپ کے ساتھ زیادہ دیر نہیں رہ سکتا یہ اپ کو چکوا دے کر بھاگ سکتا ہے تو انہوں نے کہا پھر اپ اپنے دو لوگوں کو میرے ساتھ بھیج دیں لیکن مجھے معاملہ کچھ خراب لگ رہا ہے ہم نے کہا کہ کیا مطلب تو انہوں نے کہا میں اپ کو بھی بتاتا ہوں خود دو گھنٹے کے لیے لڑکیوں کو لے کر اندر چلے گئے اس حصے میں ہمیں جانے کی اجازت نہیں تھی لیکن ہم نے اپنے دو لوگوں کو اندر بھیج دیا تھا اس کے بعد ڈاکٹر صاحب نے ہم کو اپنے کمرے میں بلایا اور کہا کیس لڑکے کے جسم کے اندر ہمیں ایک ایسی چیز ملی ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے، جو اپ لوگ سمجھ رہے ہیں یہ وہ نہیں ہے۔ ہم نے کہا کہ کیا مطلب تم نے کہا اس لڑکے کے جسم میں ایک چپ لگی ہوئی ہے انہوں نے ہمیں وہ چپ دکھائی انہوں نے کہا کہ جب اس کی کلائی میں نصب کی گئی تھی اور اس کو نصب کرنا کوئی اتنا بڑا پروسیجر نہیں ہے حرام سے ہو جاتا ہے جب ہم نے اپنے تجربہ کہا لوگوں کو چپ کے بارے میں بتایا اور انہوں نے اسے چیک کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ چپ تو اپ کی لوکیشن یعنی اپ کون سی جگہ پر موجود ہیں، اس چیز کو انڈیکیٹ کرتی ہے، لیکن یہ اس لڑکے کی کلائی میں کیوں تھا اس کا مطلب کہ ہم جو سمجھ رہے تھے وہ واقعی نہیں تھا۔

ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ اس کلوز ہو چکا ہے لڑکا گنہگار ہے اسے پکڑ لیا گیا ہے اسے سزا دے دی گئی ہے لیکن شاید کچھ اور معاملہ تھا پھر ہم نے اس لڑکی سے پوچھا کہ اب بتاؤ کہ کیا بات ہے اور اس نے ہمیں ایک ایسی بات بتائی کہ اس کیس کا ایک نیا پہلو نکل کے ہمارے سامنے ا گیا جس سے ہم سب حیران رہ گئے اس لڑکے کی حالت اب پہلے سے بہتر تھی۔ وہ ہمارے سامنے بیٹھا تھا انہوں نے کہا پہلے بھی تم نے نہ بھول کے پولیس اور قانون کو گمراہ بھی کیا اور اب بھی تم نہیں بولے تو بہت برا ہوگا اسی لیے بتاؤ کہ یہ سب کیا ہے یہ جب تمہارے بازو میں کس نے ڈالی تو اس نے کہا کہ میں اپ کو سب کچھ بتاتا ہوں دراصل میں اکیلا نہیں میرے ساتھ ایک پوری ٹیم ہے۔

ہم نے کہا کیا مطلب ہے ٹیم سے تمہارا تم تو ہر جگہ واردات پر اکیلے پائے گئے اور سب نے تمہارے ہی حلیہ بتایا ہے کیونکہ سامنے تو میں ہی چاہتا تھا لیکن جب سب لوگ بے ہوش ہو جاتے تھے تو پھر میں وہاں پہ نہیں ہوتا تھا، مجھے وہاں سے بھیج دیا جاتا تھا۔ میری جگہ وہاں اور بہت سے لوگ ا جاتے تھے میں نے کہا کہ کیا مطلب ہے پوری بات بتاؤں اس نے کہا کہ وہ پانچ لوگ ہیں عمروں میں بڑے ہیں 25 سے لے کر 40 سال کی عمر تک کے لیکن ان کے قد کسی چھوٹے لڑکے جتنی یعنی کہ میرے جتنے ہیں اسی لیے سب سمجھتے ہیں کہ جو کچھ کیا ہے وہ کسی چھوٹے قد کے انسان نے کیا ہے اور کیونکہ منظر پر میں ہوتا ہوں تو مجھ پر ہی الزام لگ جاتا ہے میرا کام صرف اتنا ہے کہ میں گھر کے اندر چلا جاؤں اور موقع دیکھ کر ان کو کسی طرح سے بے ہوش کر دوں میرے پاس ایک چھوٹی سی دھوئیں والی ڈیوائس ہوتی ہے۔ جس سے میں گھر کے ایک کونے میں رکھ دیتا ہوں۔ اس میں سے اس طرح کی سمیل اڑتی ہے کہ سب لوگ بے ہوش ہو جاتے ہیں اور اس کے بعد وہ لوگ جو چاہتے ہیں کرتے ہیں کیونکہ ان سب کے لیے یہ سب کچھ مذاق ہے، انجوامنٹ ہے، ان کو یہ سب کرنا اچھا لگتا ہے اور منظر پر مجھے رکھا ہے کیونکہ ایک چھوٹے لڑکے پر کسی کو بھی شک نہیں ہوتا۔ یہ تو میں تب پکڑا گیا جب معاملات بہت اگے نکل گئے اور اس کام کو کرتے ہوئے کافی سال گزر گئے۔

ہم نے کہا تم نے سویمنگ پول میں نہانے کی اخری خواہش کیوں کی تھی۔ اس نے کہا کہ میں ڈر گیا تھا مجھے بہت ڈر لگ رہا تھا میں جیل نہیں جانا چاہتا تھا کیونکہ میں نے کچھ نہیں کیا تھا اسی لیے سوچا کہ اپنی جان دے دیتا ہوں تاکہ مجھے جیل میں نہ جانا پڑے نہیں تو اپ لوگ مجھے پھانسی کی سزا دے دیتے ہیں، میں پھانسی کے ذریعے نہیں مرنا چاہتا تھا ہم نے کہا کہ تم لوگوں کے ساتھ یہ کام کیوں کرتے ہو اگر وہ تم سے عمر میں پڑے تو پھر تمہارا ان کے ساتھ ہونا بلا وجہ تو نہیں ہو سکتا جب اس لڑکے نے ایک اور بڑی عجیب بات بتائی اس نے کہا کہ ان کے پاس میری ایک بہن ہے ہم نے کہا کہ کیا مطلب اس نے کہا میری چھوٹی بہن وہ بہت چھوٹی ہے چار سال کی ہے وہ ان لوگوں کے پاس ہے انہوں نے اسے اپنے پاس رکھا ہوا ہے، وہ کہتے ہیں کہ اگر تم نے ہماری بات نہیں مانی تو ہم تمہاری بہن کو جان سے مار دیں گے، اسی لیے میں یہ سب کچھ کرتا ہوں لیکن اب مجھے پتہ چل گیا ہے کہ میں اپنی بہن کو نہیں بچا پایا اسی لیے خود کشی کرنا چاہتا تھا کیونکہ جب میں اس کی حفاظت نہیں کر پایا تو زندہ رہ کے کیا کرتا میں اپ لوگوں کو ان کا پتہ بھی اسی لیے نہیں بتا رہا تھا کیونکہ میں اپ لوگوں کے پاس ہوں یہ بات وہ بھی جانتے ہیں اگر ان کو پتہ چل گیا کہ میں نے اپ کو سب کچھ بتا دیا ہے تو وہ میری بہن کو زندہ نہیں چھوڑیں گے۔

لڑکے نے پھوٹ پھوٹ کر رونا شروع کر دیا اور ہم سب حیران رہ گئے کہ واقعی اس کیس کی جڑیں تو بہت اندر تک پھیلی ہوئی تھی ہیں سب کچھ نوٹ کر رہا تھا کیونکہ مجھے اس پر پوری رپورٹ بنا کے پھر عوام کے سامنے بھی پیش کرنی تھی اور اب یہ بات عوام کے سامنے رکھنا ہماری مجبوری بن گیا تھا کیونکہ سب کو اس بارے میں پتہ تھا۔ اس کا مطلب کہ یہ لڑکا بھی قصور تھا اس کا قصور اتنا تو نہیں تھا کہ اس کو جیل بھیج دیا جاتا یہ تو خود مجبور تھا یہ تو خود جم تھا مجرم نہیں تھا اس کو ہم نے ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا اور میں نے اسے یقین دلایا کہ سب لوگ تمہاری مدد کریں گے۔ میں بھی سب کو بتاؤں گا کہ تمہاری غلطی نہیں تھی اور تمہاری بہن کو بھی بچا لیا جائے گا، تم فکر نہیں کرو۔ اب ان لوگوں کو پکڑنا پولیس کا کام تھا۔

لیکن میں حیران تھا کہ انہوں نے کس طرح سے یہ چال چلی تھی۔ منظر پر اس لڑکے کو رکھا تھا اور اس کے پیچھے پورا گیند تھا پولیس سرگرم ہو گئی لڑکے سے ان کی حلیہ پوچھے گئے اسے مختلف لوگوں کی تصویریں دکھائی گئی کچھ مجرم پولیس کو مطلوب تھے ان کا پورا ایک البم تھا دو لوگ تو ان میں سے ہی نکل ائے۔ لڑکے نے کہا کہ یہ دونوں بھی ہیں اس کا ان میں باقی تین لوگوں کا پتہ نہیں تھا۔ جب ان لوگوں کو پکڑ لیا گیا تو پولیس نے ایک بہت بڑی پریس کانفرنس بھی کی جس میں ان کو بھی بتایا اور اس لڑکے کو بھی اور ساری کہانی میں نے عوام کے سامنے پیش کی اور ان کو بتایا کہ معاملہ کیا تھا سب لوگ حیران تھے میں نے ان لڑکوں کو دیکھا واقعی ان کے گھر چھوٹے چھوٹے تھے۔ لیکن وہ عمر میں بہت زیادہ تھے پتہ چلا کہ وہ تین بھائی ہیں اور ان میں سے دو اپس میں کزن ہے یعنی کہ ایک دوسرے کے رشتہ دار تھے شکلیں بھی ملتی جلتی تھی۔

ہم نے حبیب کی بہن کا بھی پتہ لگوا دیا جب اسے حبیب کے پاس پہنچایا تو وہ خوشی سے نہال ہو گیا وہ لڑکی بھی اپنے بھائی کے گلے لگ کر رونے لگی بہت ڈری ہوئی تھی حبیب نے شکریہ ادا کیا اسے تین مہینے کے لیے کونسلنگ کے لیے بھیج دیا گیا تاکہ وہ دوبارہ ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ا کر نہ بن سکے پھر اس کے بعد ان دونوں بچوں کو چیٹ کیا ایسوسییشن کے حوالے کیا کہ جب تک وہ دونوں بالغ نہیں ہو جاتے ان کا سارا خرچہ اور ان کی ذمہ داری اس ادارے کی تھی میں کبھی کبھی حبیب سے ملنے چلا جاتا ہوں وہ بہت شکریہ کرتا ہے اپ کی بہن کے ساتھ وہیں رہتا ہے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ اس کے ماں باپ اس دنیا سے یوں ہی نہیں گئے ان کے پیچھے بھی یہی لوگ تھے جنہوں نے ان کے ماں باپ کو مار ڈالا اور پھر ان بچوں کو استعمال کیا وہ کہتے ہیں نا جو جیسا ہوتا ہے تو ویسا دکھتا نہیں۔