بھارت کی فضائیہ کو ناکوں چنے چبوانے والی پاکستان ایئر فورس کے مایا ناز پائلٹ کامران مسیح نے اسلام قبول کر لیا ہے۔ کامران مسیح کا تعلق ایک مسیحی فیملی سے تھا یعنی وہ کرسچن تھے لیکن اب انہوں نے اسلام قبول کر لیا ہے۔ ایسی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ بے تحاشہ لوگ اس بات کا دعوی کر رہے ہیں کہ کامران مسیح کلمہ حق پڑھ کر مسلمان ہو چکے ہیں اور انہوں نے پاک بھارت جنگ کے بعد اسلام قبول کیا ہے۔ اس حوالے سے ہم نے تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ یہ فیک خبر ہے اس سے قبل یہ خبر بھی چلائی گئی تھی کہ بھارت پر پہلا حملہ کرنے والے اور رافیل طیارہ گرانے والے پاکستانی پائلٹ بھی کامران مسیح تھے۔ لیکن اس پر بھی جب تحقیقات ہوئی تو پتہ چلا کہ کامران مسیح فائٹر پائلٹ نہیں ہیں بلکہ سی 130 اڑانے والے عملے کا حصہ ہیں۔
وہ پاکستان کے بہادر بیٹے ہیں۔ پاکستان کو، پاکستان کے مسلمانوں کو، پاکستانی کے مسیحیوں کو اور پاکستان کے ہندوؤں سمیت تمام برادریوں کو اپنے اس بیٹے پر فخر ہے۔ ہمیں کامران مسیح کی بہادری پر فخر ہے لیکن ان کے بارے میں غلط خبریں پھیلانا انتہائی غلط بات ہے۔ لوگ چند ویوز کی خاطر ایسی خبریں پھیلا دیتے ہیں جس کا خبر کے اندر موجود شخص کو نقصان ہوتا ہے. کامران مسیح کی والدہ ایک نرس تھیں اور اس دنیا سے جا چکی ہیں۔ کامران مسیح کی والدہ نے اپنی تمام زندگی دکھی انسانیت کی خدمت کی، اپنے بیٹے کو پالا اور اسے پاکستان ایئر فورس میں افسر تک بنا دیا۔ پورے پاکستان کو، تمام مسلمانوں کو، تمام مسیحی برادری کو کامران مسیح پہ، اس کی بہادری، اس کی جرات، اس کی شجاعت اور ان کی والدہ کے اوپر فخر ہے۔
سوشل میڈیا پر اور بھی بہت سی خبریں پاک بھارت جنگ کے حوالے سے چل رہی ہیں۔ درجنوں ایئر فورس پائلٹس کی تصویریں لگا کر ان کے اوپر دعوی کیا جاتا ہے کہ یہ وہ پائلٹ ہے جس نے بھارتی رافیل طیارہ گرایا یا بھارتی جہاز گرایا یا بھارت پہ میزائلوں کی بارش کی۔ پاکستان نے بھرپور حملہ کیا بھارت پہ اور یہ جنگ جیتی تو ہے لیکن ان کے حوالے سے کوئی مصدقہ اطلاعات موجود نہیں ہیں۔ یہ ساری خبریں تب ہی ثابت ہوں گی جب خود پاکستان ایئر فورس کے ان جوانوں کو سامنے ارمی لے کے آئے گی اور ایئر فورس انجوانوں کو جب سامنے لائے گی تب ہی تصدیق ہوگی کہ کس نے بھارت کا کتنا نقصان کیا۔ لیکن ہمیں اپنی پاکستان کی ائیرفورس، پاکستان آرمی اور پاکستان نیوی کے اوپر بھرپور اعتماد ہے۔ پاکستان زندہ باد