زمین ٹھیکے پر دینا جائز نہیں، سود ہے۔ ڈاکٹر اسرار احمد

زمین کا سود 

آپ کے پاس زرعی زمین ہے، اسے ٹھیکے پر کسی کو دینا مطلب کسی اور کو کاشت کیلئے زمین دینا اور اس سے پیسے لینا، حرام مطلق ہے۔کسی کو کاشت کیلئے زمین دے کر اس سے آدھی فصل لینا حرام مطلق ہے۔ 

امام ابو حنیفہ رح کا فتویٰ ہے کہ جس کی زمین ہے وہ خود کاشت کرے یا کسی مسلمان بھائی کو دے دے، لیکن جس کوزمین دے دی اس سے ایک دانہ یا ایک روپیہ بھی لینا حرام ہے۔ یہ زمین کا سود ہے جو بدقسمتی سے امت مسلمہ نے اپنے لیے حلال بنایا ہوا ہے۔

وجہ: کئی مرتبہ کسی طوفان یا قحط کی وجہ سے کاشتکار کی فصل ضائع ہوجاتی ہے، یا اسکی قیمت ہی نہیں لگتی تب بھی اسے زمین مالک کو ٹھیکہ دینا پڑتا ہے یعنی زمین لینے والے کا نقصان بھی ہو تب بھی مالک کو گھر بیٹھے پیسے مل رہے ہیں، یہ سود ہی کی قسم ہے۔


zameen ka sood bayan

Key words: Zameen theky pr dena, islam mn sood, zarai zameen ka theka, haram, sood haram, dr israr, dr israr ahmed bayan, dr israr bayan

Previous Post Next Post