عمران خان کو جیل میں زہر دیا جا سکتا ہے، دیکھیے ظفر ہلالی کی ویڈیو

 

سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنا دی گئی جس کے بعد انہیں اٹک جیل لے جایا گیا۔ اٹک جیل کی راہداری سے جب عمران خان گزرے تو دونوں طرف بیرکوں میں موجود قیدیوں نے "عمران خان زندہ باد" کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔ چند لمحوں میں ہی نعروں میں اتنی شدت آگئی کہ انتظامیہ کو مداخلت کرنا پڑی اور قیدیوں کو خاموش کروایا گیا، اس کے باوجود قیدی عمران خان کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ عمران خان سباق وزیراعظم رہے ہیں اس کے باوجود انہیں نو بائے گیارہ کی چکی میں رکھا گیا ہے جہاں قاتلوں اور دہشتگردوں کو رکھا جاتا ہے۔


مریم نواز جے پاس کوئی عہدہ نہیں تھا لیکن انہیں جیل میں بہترین کمرہ، اے سی اور ٹی وی کی سہولت فراہم کی گئی تھی جبکہ عمران خان سابق وزیراعظم کو کوئی مشقتی بھی نہیں دیا گیا اور وہ قید تنہائی میں ہیں، جہاں مچھر اور شدید گرمی ہے۔ عمران خان وہ باتھ روم استعمال کرتے ہیں جو دوسرے سینکڑوں قیدی استعمال کرتے ہیں۔ کسی کو عمران خان سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے باوجود عمران خان نے کہا ہے کہ وہ یہ سب برداشت کریں گے اور ڈٹے رہیں گے۔ دوسری جانب عمران خان کو محفوظ کھانا بھی نہیں دیا جاتا اور وہ باقی قیدیوں والا کھانا کھاتے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے عمران خان کو قرآن مجید دیا گیا اور عمران خان نے اس پر جیل انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔


عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ عمران خان کو محفوظ کھانا نہیں دیا جا رہا جو کہ جیل میں جانے والے کسی بھی ہائی پروفائل قیدی جا حق ہے۔ یاد رہے کہ جب نواز شریف جیل میں تھے تو جیل کے سامنے موجود گھر کئی گنا زیادہ قیمت میں خرید کو پورے گھر کو کچن بنا دیا گیا تھا اور الگ الگ قسم کی ڈشز تیار ہو کر نواز شریف کیلئے جیل میں جاتی تھیں۔ بشریٰ بی بی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عمران خان کو جیل میں کھانے میں زہر ملا کر دیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے انکی جان کو خطرہ ہے۔


سینئر صحافی ظفر ہلالی نے بھی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو جیل میں زہر دیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے عدالت نے بھی حکم دیا ہے کہ عمران خان کو سابق وزیراعظم کے طور پر ٹریٹ کیا جائے اور انہیں سہولیات فراہم کی جائیں تاہم جیل انتظامیہ عمران خان کو کوئی سہولت دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اس حوالے سے ظفر ہلالی نے اپنے بیان میں کہا کہا ہے، اس ویڈیو میں دیکھیں۔۔۔




عمران خان نے جیک سے پیغام بھجوایا ہے کہ وہ ڈٹے رہیں گے، نہ ہی بیرون ملک بھاگیں گے اور نہ ہی اپنے موقف سے پیچھے ہٹیں گے۔ آج پی ڈی ایم حکومت ختم ہو جائے گی اور نگران حکو۔ت آجائے گی، اس کے بعد دیکھنا ہو گا کہ کیا عمران خان کو سہولیات ملتی ہیں یا نہیں اور انہیں اڑیالہ جیل منتقل کیا جاتا ہے یا نہیں۔ عمران خان کو اٹک جیل بھیجا ہی اس لیے گیا ہے کیونکہ وہاں صرف سی کلاس ہے جبکہ عمران خان کو سابقہ عہدے اور جرم کی نوعیت کے اعتبار سے اے کیٹاگری ملنی چاہیے۔ اس حوالے سے فیصلہ ہوتا جلد نظر نہیں آرہا۔ آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے، کمنٹ سیکشن میں بتائیں۔ تحریر پسند آئی ہو تو شئیر بھی کریں۔

Previous Post Next Post