اداسی کا تکبر ٹوٹ جانا چاہئے تھا

 


اداسی کا تکبر ٹوٹ جانا چاہئے تھا

ہمیں اک قہقہہ ایسا لگانا چاہئے تھا

 

مجھے افسوس ہے وہ سب کے قصے سن رہا تھا

مجھے افسوس ہے مجھ کو سنانا چاہئے تھا

 

ابھی لگتا ہے کوئی سانس باقی رہ گیا ہے

وگرنہ اب تلک تو تیر جانا چاہئے تھا

 

مرے کہنے پہ آئے تھے یہاں سارے پرندے

بتاؤ یار! مجھ کو تو بتانا چاہئے تھا

 

وہاں پر کوئی چھینی چیزیں واپس کر رہا تھا

ہمیں بھی اس سے اپنا مسکرانا چاہئے تھا

 

مرے کمرے کی دیواروں کو غصہ آ رہا تھا

مجھے یوں ہی وہاں سے بھاگ جانا چاہئے تھا

 

یوں ہی اشعار لے کر اس کے دل کو چل پڑا ہوں

مجھے تیروں کو پہلے آزمانا چاہئے تھا

 

 میاں محمد طلحہ

 

Keywords:

اردو شاعری، اردو غزل، اردو نظم، urdu poetry, urdu shayeri, 2 lines urdu poetry, sad urdu poetry, shayery, shair, best urdu poetry, new urdu poetry,tehzeeb hafi poerty, mohsin naqvi poetry, john elia poetry, ali zaryoun poetry, wasi shah poetry, abbas tabish poetry, faiz ahmad faiz poetry, poetry, imran feroz poetry, usman khadim kamboh poetry, rekhta, urdupoint poetry, whatsapp status poetry, new urdu poetry, nazam, Usman Khadim Kamboh Poetry

Previous Post Next Post