پہنچ گیا وہ جب ہوس کے آخری مقام پر، جھپٹ پڑا حلال زادہ خوبرو حرام پر

 


پہنچ گیا وہ جب ہوس کے آخری مقام پر

جھپٹ پڑا حلال زادہ خوبرو حرام پر

 

یہ کس کے پاس میکدوں کا انتظام آ گیا

شراب رند مانگنے لگے خدا کے نام پر

 

ادھر طوائفوں میں کھو گیا ہے شاہ سلطنت

ادھر مری پڑی ہیں شاہ زادیاں غلام پر

 

تمام دوست پنسلوں سے لیس ہو کے آئے تھے

سبھی نے حاشیہ لگا دیا ہے میرے نام پر

 

یہ سوچ کر کہ گھر کے پنچھیوں کو کیا جواب دوں

نہیں گیا شکاریوں کی دعوت طعام پر

 

ہم اس کی آنکھیں چومنے کے جرم میں سزا ہوئے

جو آنکھ رکھ کے بیٹھا ہے ہمارے صبح و شام پر

 

ٹپک رہی ہے روشنی حسین خدوخال سے

وہ رات اوڑھ کے نکل رہی ہے اپنے کام پر

 

وہ داد تک وصول کر سکا نہ اپنے کرب کی

کہانی کار مر گیا پہنچ کے اختتام پر

 

راکب مختار

 

 

Keywords:

اردو شاعری، اردو غزل، اردو نظم، urdu poetry, urdu shayeri, 2 lines urdu poetry, sad urdu poetry, shayery, shair, best urdu poetry, new urdu poetry,tehzeeb hafi poerty, mohsin naqvi poetry, john elia poetry, ali zaryoun poetry, wasi shah poetry, abbas tabish poetry, faiz ahmad faiz poetry, poetry, imran feroz poetry, usman khadim kamboh poetry, rekhta, urdupoint poetry, whatsapp status poetry, new urdu poetry, nazam, Usman Khadim Kamboh Poetry

Previous Post Next Post