Jibreel-o Iblees (“Gabriel and Lucifer”), found in Bal-e Jibreel (“Gabriel’s Wing”) by Allama Iqbal
علامہ محمد اقبال کی نظم جبریل و ابلیس کا مفہوم اور تشریح اس ویڈیو میں بہترین انداز میں بیان کی گئی ہے، ویڈیو دیکھیں
What separated Iqbal's Persian and Urdu poetry from
that of his predecessors, according to eminent Islam historian Annemarie
Schimmel, was that Iqbal's poetry moved beyond the sphere of aesthetic
enjoyment into the world of calling for action. As Schimmel points out, poetry
had a greater function for Iqbal: "Iqbal's poetry never aspires to the
sheer linguistic beauty of traditional Persian and Urdu poetry." He does,
however, master the language of conventional poetry: flowers and nightingales,
the cupbearer and the bar are all there in his poems, just as they are in those
of earlier mystical artists.
Jibreel o iblees Complete Poem in Urdu
جبرئیل
ہمدم دیرینہ کیسا ہے جہان رنگ و بو
ابلیس
سوز و ساز و درد و داغ و جستجو و آرزو
جبرئیل
ہر
گھڑی افلاک پر رہتی ہے تیری گفتگو
کیا نہیں ممکن کہ تیرا چاک دامن ہو رفو
ابلیس
آہ
اے جبریل تو واقف نہیں اس راز سے
کر
گیا سرمست مجھ کو ٹوٹ کر میرا سبو
اب
یہاں میری گزر ممکن نہیں ممکن نہیں
کس
قدر خاموش ہے یہ عالم بے کاخ و کو
جس
کی نومیدی سے ہو سوز درون کائنات
اس کے حق میں تقنطو اچھا ہے یا لاتقنطوا
جبرئیل
کھو
دیئے انکار سے تو نے مقامات بلند
چشم یزداں میں فرشتوں کی رہی کیا آبرو
ابلیس
ہے
مری جرأت سے مشت خاک میں ذوق نمو
میرے
فتنے جامۂ عقل و خرد کا تار و پو
دیکھتا
ہے تو فقط ساحل سے رزم خیر و شر
کون
طوفاں کے طمانچے کھا رہا ہے میں کہ تو
خضر
بھی بے دست و پا الیاس بھی بے دست و پا
میرے
طوفاں یم بہ یم دریا بہ دریا جو بہ جو
گر
کبھی خلوت میسر ہو تو پوچھ اللہ سے
قصۂ
آدم کو رنگیں کر گیا کس کا لہو
میں
کھٹکتا ہوں دل یزداں میں کانٹے کی طرح
تو فقط اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو